نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان (NEAP) ایک سالانہ دستاویز ہے جو پولیو کے خاتمے کی حکمتِ عملی کا خاکہ پیش کرتی ہے جس میں نہ صرف تمام ترجیحات کا تعین کیا جاتا ہے بلکہ توجہ طلب علاقوں کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ پروگرام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے ، ضروری اصلاحات متعارف کرانے اور پروگرام میں بہتری لانے کا لائحہ عمل بھی طے کیا جاتا ہے تاکہ پولیو کے خاتمے کی راہ میں حائل ہر مشکل سے بخوبی نمٹا جاسکے۔

موجودہ وقت میں پروگرام پولیو کے خاتمے کے لیے نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان (NEAP) 2020ء پر عملدرآمد کو یقینی بنا رہا ہے۔ (NEAP) 2020ء کے مطابق پروگرام پاکستان میں وائلڈ پولیو وائرس ون (WPV1) اور وی ڈی پی وی ٹو (VDPV2) کے تدارک کے لیے پر عزم ہے۔

اس ہدف کے حصول کے لیے پروگرام کو مندرجہ ذیل مقاصد حاصل کرنے ہیں۔

  • وائلڈ پولیو وائرس ون کے باقی ماندہ گڑھ سے پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو قومی سطح پر کوششوں اور سرحدوں سے بہترین حکمت عملی کے ذریعے خاتمہ کرنا ہے۔
  • وائرس کا جلد از جلد سراغ لگانا اور کسی بھی نئے علاقے میں وائرس کی صورت میں جلد از جلد خاتمہ کرنا۔
  • عوام کی بہترین صحت کے لیے حفاظتی ٹیکہ جات اور ضروری ویکسینیشن کے ذریعے قوت مدافعت میں اضافہ کرنا۔

نیپ 2020ء میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے روک تھام کے لیے خصوصی حکمت عملی پر عملدرآمد کا بھی کہا گیا ہے۔ ان میں چند درج ذیل ہیں۔

  • پولیو مہمات کے شیڈول اور طریقہ کار میں بہتری لائی جائے تاکہ بہترین مہمات کے لیے درکار وقت مل سکے اور سوشل موبلائزیشن اور اہلیت کی بہتری کا وقت مل سکے۔ نیپ شیڈول 2020ء کے مطابق تین قومی سطح کی مہمات اور تین ذیلی پولیو مہمات ہوں گی۔
  • پروگرام کے ڈھانچے، ڈیٹا کے عمل اور انسانی وسائل میں تبدیلی کی تعریف کی گئی۔ یہ تبدیلیاں سال 2019ء میں منیجمنٹ اور کمیونیکیشن ریویو کے بعد کی گئیں۔ یہ تبدیلیاں پولیو کے خاتمے کے لیے ذمہ داریوں، آرگنائزیشن کا ڈھانچہ، آپریشنل عمل اور اعداد و شمار پر نظرثانی کرنا ہے۔
  • پاکستان پولیو پروگرام اور ویکسینیشن میں بہتری کے لیے پولیو کے خاتمے کے لیے کمیونیکیشن کی سرگرمیاں بہتر بنانی ہیں۔ اس سلسلے میں سٹیک ہولڈرز اور مشہور شخصیات کو آگاہی کے لیے استعمال کرنے، ویکسین کی افادیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور والدین کے قطرے نہ پلوانے کی وجوہات جان کر حل کرانا ہے۔
  • پروگرام توسیعی پروگرا برائے حفاظتی ٹیکہ جات کے ساتھ مشترکہ حکمت عملی پر کام کرے گا۔ اس سے پاکستان میں حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج میں اضافہ ہوگا۔ صحت اور قوت مدافعت اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر ایک ساتھ توجہ دی جائے۔ اس سے کمیونٹی میں صحت سہولیات میں بہتری آئے گی جو کئی مشکلات سے دوچار ہیں۔
  • پاکستان میں مہمات افغانستان کے ساتھ ایک ہی وقت میں کرائی جائیں۔ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے ایک ہی وقت میں مہم اہمیت کی حامل ہیں۔